غار میں جن عورت سے نکاح

غار میں جن عورت سے نکاح

10 min read
Furqan Qureshi

سنہ 1299 عیسوی ۔۔۔ وہ سال تھا کہ جب منگولز ترکی پر اپنا قبضہ تقریباً ۔۔۔ پورا کر چکے تھے ۔بیوروکریسی پر موجود تمام لوگوں کے عہدے ان سے چھین لیے گئے اور آج کے بون فائر کے گرد ہماری یہ داستان ۔۔۔ انہی لوگوں میں سے ایک قاضی کے بیٹے کی ہے ۔حسّام الدّین الرازی ۔۔۔ اُس وقت ترکی کے بارڈر پر آباد شام کے ایک چھوٹے سے گاؤں کے قاضی ہوا کرتے تھے ۔منگولز کے ترکی میں مچائے غدر سے بچنے کے لیے انہوں نے اپنے بیٹے جلال الدّین کو ترکی بھیجا تاکہ وہ وہاں سے ۔۔۔چھٹیاں گزارنے گئے گھر والوں کو بہ حفاظت لے کر شام ۔۔۔ واپس آ جائے لیکن واپسی پر اس کے ساتھ ۔۔۔ایک ایسا واقعہ پیش آیا کہ جسے جلال الدّین یاد کر کہ ساری زندگی ۔۔۔ خوف سے کپکپاتا رہا تھا ۔کہتا ہے کہ جب ہم لوگوں نے ’’بیرہ‘‘ کا شہر کراس کر لیا ۔۔۔ (بائی دا ویز یہ شہر بیرہ اہم ہے اور ابھی میں بتاتا بھی ہوں کہ کیوں)جب ہم نے بیرہ کا شہر کراس کر لیا تو شام کا وقت بھی ہو چکا تھا ۔۔۔ اور ہلکی ہلکی بارش بھی شروع ہو گئی تھی ۔لہٰذا ہم نے بارش اور منگول جاسوسوں سے بچنے کے لیے غاروں میں چھپنے کا فیصلہ کیا ۔وہاں چھپ کر ہم نے آگ جلائی اور شدید تھکاوٹ کے باعث ایک ایک کر کہ ہم سب سو گئے ۔رات کے کسی پہر آنکھ کھلی تو میرا دل اچھل کر اچانک سے حلق میں آ گیا کیوں کہ آگ کے پاس عجیب سیاہ کپڑوں والی ۔۔۔ ایک عورت بیٹھی تھی کہ جس کی آنکھیں ۔۔۔بالکل بلّی کی آنکھوں طرح کھڑی تھیں ۔(یعنی کہ اس کی آنکھوں کی پتلی ، اس کا پیوپِل ۔۔۔ ہماری طرح گول نہیں بلکہ بلّی کی آنکھ کی طرح ورٹیکل تھا)خوف کے مارے میرے مونہہ سے کوئی آواز تک نہیں نکل رہی تھی اور میں اپنے ساتھ والوں کے اوپر مٹی اور کنکریاں پھینک رہا تھا کہ شاید وہ جاگ جائیں لیکن ان میں سے کوئی بھی شخص ۔۔۔ نہ اٹھا ۔میرے دیکھتے ہی دیکھتے غار میں کچھ مزید لوگ بھی داخل ہوئے جن میں سے ہر ایک کی آنکھیں ۔۔۔ بالکل اس عورت کی آنکھوں کی طرح لمبائی میں تھیں اور ان کے ساتھ ۔۔۔ ایک کم عمر لڑکی بھی چلتی چلی آ رہی تھی ۔وہ عورت بولی کہ میں تمہارے ساتھ اپنی بیٹی کا نکاح کرنا چاہتی ہوں یہاں تک ۔۔۔ کہ ان میں سے ایک شخص نے ہم دونوں کا باقاعدہ نکاح بھی پڑھوایا ۔جب یہ سب ہو چکا تو میری آنکھوں میں آنسو اور لجاجت دیکھ کر وہ عورت سختی سے بولی کہ کیا تمہیں میری بیٹی پسند نہیں آئی ؟میں نے اس لڑکی کی طرف دیکھا کہ جس کی آنکھیں بالکل اپنی ماں کی طرح تیز ۔۔۔ اور کھڑی ہوئی پتلیوں والی تھیں ۔خوف سے میرا برا حال ہو گیا اور میں نے تیزی کے ساتھ نفی میں سر ہلایا کہ جسے دیکھ کر وہ عورت اٹھی ۔۔۔ اور مجھے کہنے لگی کہ کیا تم پھر اسے طلاق دیتے ہو ؟اور یوں میرا اثبات میں ہلتا ہوا سر دیکھ کر وہ اسے اپنے ساتھ لے کر چلی گئی اور ان لوگوں کو پھر میں نے دوبارہ ۔۔۔ ساری زندگی نہیں دیکھا ۔واپس پہنچنے پر جلال الدین نے یہ واقعہ اپنے والد حسام الدین کو بتایا کہ جنہوں نے پھر ۔۔۔ اس واقعے کو ترک اور منگول تاریخ کی کتابوں میں درج کروایا تھا ۔شروع میں ، میں نے آپ کو بتایا تھا کہ بیرہ کا شہر اہم ہے اور اب میں بتاتا ہوں کہ کیسے ۔آپ کو پتہ ہے کہ بیرہ کا شہر ، نصیبین سے ۔۔۔ صرف تین سو کلومیٹر دور ہے ؟نصیبین یعنی وہ جگہ کہ جہاں کے جنات ۔۔۔ نبی کریم ﷺ کے پاس سے وادی نخلہ میں سے گزرے تھے ؟انفیکٹ یہ دونوں علاقے اتنا قریب ہیں کہ دونوں کی جیالوجی تقریباً ایک جیسی ہے اور دونوں علاقوں میں کثرت سے ۔۔۔ پہاڑی غار موجود ہیں ۔ایک مرتبہ میں نے آپ کو ان کی ویڈیو بھی دکھائی تھی ۔اِٹ اپیئرز کہ ترکی اور شام کے بارڈر کا یہ پورا علاقہ ۔۔۔ جنات کی آبادی سے بھرا پڑا ہے اور چونکہ دی ٹائم ٹریول سیریز کی اگلی قسط ۔۔۔حضرت سلیمانؑ اور ان کے جنات کے متعلق ہی ہونی ہے تو میں نے سوچا کہ آج رات ۔۔۔آپ کو ان کے بارے میں بتا کر تھوڑا سا تیار کر دوں ۔